بیجنگ،3جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بھوٹان سرحد پرہندوستان اور چین کے درمیان سرحد ی تنازع پر وزیردفاع ارون جیٹلی کے بیان پر چین کی وزارت خارجہ نے جواب دیا ہے۔چین نے کہا کہ یہ 1962والا چین نہیں ہے۔اس سے قبل ارون جیٹلی نے ایک ٹیلی ویژن پروگرام کے دوران اس رفتار پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ 1962والا ہندوستان نہیں ہے،اس پر چین نے جواب دیا۔
چین نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان بھوٹان سرحد کے قریب ڈاکلا سے اپنی فوج کو ہٹالے۔چین کے مطابق، سکم کے سیکٹر پر ہندوستان اور چین کی سرحدیں مکمل طور پر واضح ہیں اور وہاں ہندوستانی فوج کی کارروائی ہندوستان کی ابھی تک کی حکومتوں کی حرکت کے ساتھ دھوکہ ہے۔
چین نے کہا کہ سکم پر1890کی چین اور برطانیہ کے اتحاد کی ہندوستان کے سابق وزیراعظم جواہرلال نہرو نے بھی حمایت کی تھی۔چین کے اس وقت کے وزیر اعظم چاؤ این لا کو بھیجے خط میں انہوں نے حمایت کی تھی۔چین کا کہنا ہے کہ ہندوستان اس معاہدہ کا احترام کرے اور ڈکو لا سے اپنی فوج کو واپس بلالے۔بتائیں کہ ڈاکلا علاقہ میں ہندوستان اور چین کے جوانوں نان کامبٹیو موڈ میں آمنے سامنے ہیں اور 1962کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان یہ سب سے طویل تناؤ ہے۔چین نے کہا کہ سکم سیکٹر میں چین-ہند کی سرحد واضح ہے اور وہاں ہندوستانی فوج کا قدم مختلف ہندوستانی حکومتوں کی طرف سے اپنائے گئے رخ کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہند-چین سرحد میں سکم واضح طور پرسر حد تک ہے۔